بانی وچیف ایگزیکٹو ورلڈ انسٹیٹیوٹ فار جینئس مائنڈ

غلام مصطفےٰ مہر بانی وچیف ایگزیکٹو ورلڈ انسٹیٹیوٹ فار جینئس مائنڈ

بانی وچیف ایگزیکٹو ورلڈ انسٹیٹیوٹ فار جینئس مائنڈ


ایک 11 سالہ لڑکا کلاس میں اپنے کلاس فیلوز کو بتا دیا کرتا تھا کہ آج فلاں استاد صاحب نہیں آئیں گے اور پھر واقعتاً ایسا ہی ہوتا۔ اکثر اوقات اس کی کہی ہوئی باتیں سچ ثابت ہوتیں تو اس کے دوست حیرت زدہ رہ جاتے کہ یہ کیسے ممکن ہو گیا۔ اسی دوران میں اس کے ایک مشفق استاد نے اسے بتایا کہ یہ قدرتی صلاحیت ہے جو بعض افراد میں زیادہ ہوتی ہے۔ ذہن کی قوتوں کو بیدار کرنے اور انھیں استعمال میں لانے کے علم کو ٹیلی پیتھی کہتے ہیں اگر تم اس علم کا مطالعہ کرنا چاہو تو میں تمھاری مدد کر سکتا ہوں۔

سال ہا سال کے مطالعہ و تجربات سے اس کی صلاحیتیں مزید نکھر آئیں۔ کالج میں بھی لڑکے اس سے ملنے کو بے تاب ہوتے کہ یہ کیسا علم ہے کہ جو کچھ ہم سوچ رہے ہوتے ہیں کوئی دوسرا اس کے بارے میں بتا دیتا ہے۔ اس پر جنون طاری تھا کہ اس قیمتی ترین علم کو عام افراد کے لیے نفع بخش کیسے بنایا جا سکتا ہے۔ اس نے اپنا سفر جاری رکھا۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیلی پیتھی پر تحقیق، مشاہدات، تجربات کبھی خود پر، کبھی دوسروں پر، کبھی جانوروں پر، کبھی پودوں پر، کبھی اندھیرے میں دیکھنے کی صلاحیت، کبھی خوابوں میں پیغام رسانی، کبھی حسب مرضی خواب کی پریکٹس، کبھی براہِ راست روابط، کبھی حادثات سے قبل آگاہی، کبھی فون کی گھنٹی پر فون والے کا نام۔ الغرض سفر جاری رہا۔۔۔۔۔

بالآخر ایک دن آ گیا جب اسے اس کی برسوں کی محنت و جستجو کا صلہ اس صورت میں ملا کہ وہ اس علم پر مہارت حاصل کرنے کے لیے ایک ماسٹر پلان تیار کرنے میں کامیاب ہو گیا، جس پر عمل پیرا ہو کر تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اس علم پر مہارت حاصل کر سکتے ہیں۔
قارئین! شاید آپ اس لڑکے کا نام جاننے کے لیے بے تاب ہوں تو سنیے!
اس ادارے ورلڈ انسٹیٹیوٹ فار جینئس مائنڈ کا بانی و چیف ایگزیکٹیو  وہی لڑکا  غلام مصطفیٰ مہرہے جو اب عمر کے چھیالیسویں سال میں ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *