
خیالات پر کنٹرول اور اس کی مشق

ان مشقوں کا بنیادی مقصد اس صنوبری غدود پی نیل گلینڈ (Pineal Gland) کے عمل کو تیز کرنا ہے جن کے متعلق کہا جاتا ہے کہ دماغ کے اندر عین پیشانی کے درمیان واقع ہے اس غدود کو روحانی اصطلاح میں تیسری آنکھ یعنی چھٹی حس کہتے ہیں۔
ارتکاز توجہ کے لیے دی گئی مشقوں کا بنیادی نقطہ یہ ہے کہ کسی چیز کو ٹکٹکی باندھ کر دیکھنے کے وقت کوشش کی جائے کہ صرف مشہود ( جس چیز کو آپ دیکھ رہے ہیں) کا خیال ذہن میں رہے، ظاہر ہے کہ اس عمل میں پہلے پہلے بہت دقت اور مشکل پڑے گی ذہن بار بار بھٹکے گا… ذہن کی خصوصیت یہ ہے کہ وہ برابر خیالات کی وادی میں جست و خیز کرتا ہے۔ لیکن ہر بار اسے پھر ایک نقطے کی طرف لگا دینا اسے اعادے اورتکرار کا عمل کہتے ہیں۔
ہر عمل اور فن اعادے اور تکرار (بار بار دہرانے، بار بار کرنے) سے سیکھا جا سکتا ہے۔مثلاً سائیکل سواری سیکھنا، ٹائپ کرنا، شعر کہنا، ان سب میں اعادے اور تکرار کی ضرورت پڑتی ہے۔
1۔ شمع بینی
شمع بینی کی یہ مشق ایک قسم کی ابتدائی تربیت ہے جو چھٹی حس (ESP) کی قوت کو پروان چڑھانے کے لیے بڑی کارآمد ثابت ہوتی ہے۔ اس مشق کا اصل مقصد غیر معمولی حسی ادراک E.S.P کی قوت کو بیدار کرنا ہے جو ہم سب کے اندر موجود ہوتی ہے۔ ممکن ہے پہلی کوشش کامیاب نہ ہو لیکن یاد رکھیے کہ ٹیلی پیتھی اور دوسرے تمام روحانی علوم کو سیکھنے کے لیے پہلے چلنا سیکھنا چاہیے پھر دوڑنا۔
پہلی مرتبہ جب آپ ذہن کی آنکھ میں کسی کو دیکھنا اور برقرار رکھنا سیکھ لیں گے تو پھر آہستہ آہستہ آپ میں ان تمام مناظر کو دیکھنے کی صلاحیت پیدا ہو جائے گی جو آپ کی بصری آنکھیں نہیں دیکھ سکتی ہیں۔دور دراز فاصلوں پر موجود افراد، چیزیں اور مناظر آپ اس طرح دیکھ سکیں گے جیسے وہ سب آپ کے سامنے موجود ہوں اور یہ قوت بتدریج آپ کو اس قابل بنا دے گی کہ آپ بڑی آسانی سے منزل تک پہنچ جائیں گے۔
اس مشق کے لیے اچھی قسم کی موم بتی استعمال کریں۔ اور مناسب کمرے کا انتخاب کریں، کمرہ صاف ستھرا پرسکون ہو جہاں مشق کے دوران خلل اندازی نہ ہو سکے۔ کمرہ نہ زیادہ گرم ہو اور نہ سرد ہو ،کمرے میں زیرو واٹ کا بلب روشن کر لیں۔
ایک خالی میز کے سامنے بیٹھ جائیں، موم بتی جلا کر میزپر اتنی دور رکھ لیں کہ اس کاشعلہ آپ کی پیشانی سے 30 انچ کے فاصلے پر رہے شمع کی لو آپ کی آنکھوں کے برابر ہو تاکہ دیکھنے میں بھی دشواری نہ ہو۔چند لمحے موم بتی کو جلنے دیجیے۔ یہاں تک کہ شعلہ متوازی ہو جائے۔
آپ کی کمر گردن اور پشت ایک سیدھ میں ہونی چاہیے۔ کمر میں کجی نہ ہو اور نہ سینہ باہر نکلا ہو۔ جسم کے کسی حصے میں کھچائو اورتنائو نہیں ہونا چاہیے ورنہ ذہن کبھی پُرسکون نہ ہو سکے گا۔
شمع کی طرف باقاعدہ دیکھنے سے پہلے سانس کی مشق مکمل کر لیں جب تک آپ کا جسم مکمل طور پر آرام کی حالت میں نہ ہو گا، شمع بینی میں کامیابی ممکن نہیں۔ روزانہ مشق سے قبل سانس کی مشق مکمل کر لیا کریں۔
اس کا طریقہ یہ ہے کہ اسی حالت میں بیٹھے آنکھیں بند کر کے ناک کے راستے ایک لمبا سانس لیں پھر جتنی دیر تک ممکن ہو سکے روکے رکھیں۔ جب دم گھٹنے لگے اور سانس روکنا مزید ممکن نہ ہو تو ناک کے راستے آہستہ سے خارج کر دیجیے، اور اپنا دھیان سانس خارج کرنے پر رکھیے۔ سانس خارج کرتے وقت پھیپھڑے خالی کردیں جب سانس اندر کھینچیں تو بھی اپنی تمام تر توجہ سانس کی آمد پر مرکوز رکھیے ایک بار سانس لینے کے بعد ذرا وقفہ کریں .
پھر دوسرا سانس لیجیے
وقفہ چند سیکنڈ کا ہو۔ 10 مرتبہ یہ عمل دہرائیں اب آپ جلدی جلدی پلکوں کو جھپکایئے کیونکہ اس کے بعد آپ کو بغیر پلک جھپکائے اس لو کو دیکھنا ہے۔اس کے بعد بلاپلک جھپکائے غور سے شمع کی لو کو دیکھنا شروع کر دیں آنکھوں پر زور نہ دیں اپنی پوری توجہ شمع کی لو پر مرکوز رکھیے۔ اس طرح جیسے عام طور پر دیکھا جاتا ہے ذہن میں کوئی خیال نہ لائیں یہ بھی خیال نہ ہو کہ آپ شمع کی لو کو دیکھ رہے ہیں اب لو کو دیکھتے رہیے جیسے اس کا مطالعہ کر رہے ہوں۔ تھوڑی دیر بعد آپ کو لو میں رنگ برنگی روشنی نظر آنے لگے لگی جو پہلے نظر نہیں آ رہی تھی آپ دیکھتے رہیے۔ یہ محسوس کرنے کی کوشش کیجیے کہ روشنی آپ کی پیشانی کے اندر جل رہی ہے لو کو دیکھتے رہیے۔
یہ مشق پانچ منٹ سے شروع کریں اور آہستہ آہستہ وقت بڑھاتے جائیں جب ایک گھنٹہ تک وقت ہو جائے تو پھر روزانہ ایک گھنٹہ یہ مشق کریں۔
مشق کے بعد روزانہ عرق گلاب آنکھوں میں ڈال کر لیٹ جائیں۔
