March 22, 2023

ذہنی پاور سے روشن مستقبل

ذہنی پاور سے روشن مستقبل

اللہ تعالیٰ نے انسان کوحیرت انگیز قوتیں اور پر اسرار صلاحیتیں عطا کی ہیں انسان کی تمام ایجادات اور دریافتیں ذہنی قوت کے چند فیصد استعمال کی کرشمہ سازی ہے، ماہرین کے مطابق انسان ابھی تک اپنی ذہنی قوت کا دس فیصد حصہ ہی استعمال میں لا سکا ہے … انسان کی نوے فیصد صلاحیتیں خوابیدہ اور جامد ہیں بعض انسانوں کی یہ صلاحیت پیدائشی طور پر بیدار ہوتی ہے بعض کی کوئی صلاحیت حادثاتی طور پر جاگ جاتی ہیں۔ جو انھیں کروڑوں انسانوں سے منفرد اور ممتاز بنا دیتی ہے۔

ماہرین کے مطابق انسان کی پوشیدہ اور خوابیدہ صلاحیتوں کو مختلف ریاضتوں اور محنتوں کے ذریعے سے جگانا پڑتا ہے، ان قوتوں کے حصول کے لیے ابتدائے زمانہ سے ہزاروں افراد نے اپنی زندگیاں صرف کر دیں۔
جب ٹی وی، موبائل اور سیٹلائٹ سسٹم اور ان سے نکلنے والی شعاعوں کے دوش پر پیغام رسانی کے کام سر انجام دیے جا سکتے ہیں تو احسن التقویم پیدا ہونے والا انسان اپنے اندر وہ صلاحیتیں پیدا کیوں نہیں کر سکتا۔ایک ذہن کا دوسرے ذہن سے بغیر کسی واسطے کے رابطہ ٹیلی پیتھی کہلاتا ہے

اگر انسانی تاریخ کے ارتقائی سفر کا جائزہ لیں تو پتا چلتا ہے کہ معاشرے کی ساری ترقی،معاشیات وسیاسیات کی ساری پیش رفت ،خیالات و نظریات کی ساری توسیع،اب تک ہونے والی ایجادات وانکشافات،فلسفے کے تمام نظریات،کائنات میں ہونے والی ساری دریافتیں اور موجودہ دور کی ساری ٹیکنالوجی اور سائنسی ترقی سب انسانی ذہن کی مرہون منت ہے۔
جس طرح انسان کے بنائے ہوئے آلات میں سے لہریں نکلتی ہیں اور جہاں پر ویسا ہی آلہ ہو وہ ان لہروں کہ کیچ کرلیتا ہے پھر ان لہرں کو سنا اور پڑھابھی جا سکتاہے  حتیٰ کہ دیکھا بھی جا سکتا ہے۔ اسی طرح انسانی ذہن سے نکلنے والی لہروں کو بھی مخصوس مشقوں کے ذریعے دوسرے ذہنوں تک پہنچا کر mind to mind link کیا جا سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق انسان کی پوشیدہ اور خوابیدہ صلاحیتوں کو مختلف مشقوں اور محنتوں کے ذریعے سے جگانا پڑتا ہے
اتنی بڑی قوتیں ہفتوں یا چند مہینوں میں حاصل نہیں کی جاسکتیں ۔۔۔ اس کیلئے ڈیڑھ سے دو سال تک مستقل مزاجی سے ایکسرسائز کرنے کے بعد یہ قوت حاصل ہوتی ہے
اپنے ذہن کی پوشیدہ اور پراسرار  قوتوں کو حاصل کرنے کیلئے جو مشقیں کی جاتی ہیں انہیں یکسوئی یا ارتکاز توجہ کی مشقیں کہتے ہیں۔

اس مفید ترین علم کو سیکھنے کے بعد فرد میں  ایسی صلاحیتیں بیدار ہو جاتی ہیں جو پہلے موجود توتھیں لیکن ایکٹیو نہیں تھیں اور ان کے استعمال کا علم نہیں تھا۔

اس علم میں مہارت حاصل کرنے کے لیے سب سے پہلی شرط یکسوئی یا ارتکاز ہے۔یکسوئی کا حامل شخص جب کسی کی طرف اپنا خیال روانہ کرتا ہے تو مطلوبہ شخص ہزاروں لاکھوں میل دور شخص تک پہنچ جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔ لیکن ان قوتوں کو پانے کیلئے ضروری ہے کہ انسان یکسوئی کہ اس درجے پر پہنچ چکا ہو کہ جس کا م کا ارادہ کرے اس میں ایسا غرق ہو کہ اور پھر کچھ نہ سجھائی دے۔

ارتکاز توجہ ذہن کو ایک مرکز پر لانے کا نام ہے تا کہ زیادہ سے زیادہ دیر تک توجہ ایک نقطہ پر یا ایک خیال پر قائم رہے۔

اگر مستقل مزاجی سے ٹیلی پیتھی پر مہارت حاصلِ کرنے کے لیے ارتکاز توجہ کی مشقیں کی جائین تو ارتکاز توجہ کے ذریعے ذہن کے اندر کی بکھری ہوئی قوتیں ان مشقوں سے ایکٹیو ہو جاتی ہیں۔
جو انسان ٹیلی پیتھی کی مشقیں مکمل کرنے کے بعد اپنے ذہن پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیتا ہے وہ سپر مائنڈ حقیقی معنوں میں سپر جینئس مائنڈ بن جاتا ہے جنہوں نے اپنی سپر مائنڈ پاور کو مسلسل پریکٹس سے ایکٹیوکر لیا ہے، وہ اپنی ذہنی پاور ایسے ایسے مقاصد حاصل کر سکتے ہیں جو بظاہر ناممکن نظر آتے ہیں۔

ٹیلی پیتھی علم کے حوالے سے پاکستان میں کوئی کام نہیں ہوا ۔۔۔ اس حوالے سے بھی یہاں ورکشاپس اور سیمینارز ہونے چاہئیں تا کہ ہم بھی قدرت کی عطا کردہ پاورز کو ایکٹیو کر کے ان کا صحیح استعمال جان سکیں جو قدرت نے ہمارے ذہن مین پوشیدہ رکھیں ہیں

اس موضوع پر مزید معلومات کے لیے ۔۔۔ میری کتاب “ذہن کی پر اسرار قوتیں” کا مطالعہ ضرور کریں یہ کتاب مارکیٹ سے ختم ہو گئی ہے صرف مجھ سے ہی بذریعہ ڈاک کے ذریعے منگوا سکتے ہیں۔

جو افراد اس علم وفن پر مہارت حاصل کرنے کے خواہشمند ہوں وہ بھی رابطہ کر سکتے ہیں ٹیلی پیتھی کورس کی آن لائن کلاسز جاری ہیں۔

ہمارا ادارہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا واحد ادارہ ہے جو 2002سے ٹیلی پیتھی کے حوالے سے اپنی خدمات سر انجام رہا ہے باقی کوئی ادارہ اس کا ہمعصر نہیں اور نا ہی کسی کے پاس ٹیلی پیتھی سیکھانے کاا ایسا ماسٹر پلان ہے۔

کیا آپ کامیاب شخصیت بنناچاہتے ہیں

📝کیا آپ صحت مند اور خوشگوار زندگی گزارنا چاہتے ہیں

📝 کیا آپ صف اول کے بزنس مین بننا چاہتے ہیں

📝 کیا آپ اپنے ان خوابوں کی تعبیر چاہتے ہیں  تو ٹیلی پیتھی (سپر مائنڈ پاور کورس)میں داخلہ لیجیے …ٹیلی پیتھی سپر مائنڈ پاور ایکٹیو کر کے اپنا مستقبل روشن کیجیے۔

 


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *