کامیابی پر خاص لوگوں کا ہی حق نہیں ہے ، آپ کے قدم بھی چوم سکتی ہے ۔ اس کے لئے ذہن کی پروگرامنگ کی ضرورت ہے۔
اپنے ذہن کی پروگرامنگ کرنے کا پہلا طریقہ آٹو سجیشن
اپنے ذہن کی پروگرامنگ کرنے کا پہلا طریقہ یہ ہے کہ خود سے مثبت گفتگو کرنے کی عادت اپنائیں یعنی کامیابی کے حصول کے لیے مخصوص جملوں پر مشتمل اپنے آپ کو آٹو سجیشن دیا کریں یہی آٹو سجیشن کے احکامات آپ کے شعور سے ہو کر لاشعور میں پہنچتے ہیں اور آپ کے کامیابی کے حصول کے لیے بھر پور جذبے اور پرجوش انداز میں دہرائے گئے مخصوص جملے اور الفاظ آپ کے لاشعور میں جا کر آپ کو عمل کرنے پر اکساتے ہیں۔
بار بار یہ الفاظ دہرائیں ”میں بہتر انداز میں اپنے وقت کو ترتیب دے سکتا ہوں۔‘‘، ”میں بہتر انداز میں اپنے وقت کو ترتیب دے سکتا ہوں۔‘‘ “میں روز بروز ہر لحاظ سے اللہ کے فضل و کرم سے بہتر سے بہتر ہوتا جا رہا ہوں۔‘‘،”میں روز بروز ہر لحاظ سے اللہ کے فضل و کرم سے بہتر سے بہتر ہوتا جا رہا ہوں۔‘‘کوئی بھی حکم جو آپ پورے جوش و جذبے اور کامل یقین سے خود کو دیتے ہیں وہ آپ کے لاشعور کا حصہ بن جاتا ہے۔
آپ کا لاشعور آپ کے الفاظ اور احساسات کو منظم کرکے آپ کو ان کے مطابق عمل کرنے پر آمادہ کرتا ہے۔آپ مسلسل یہ الفاظ دہرا سکتے ہیں۔ ”میں ہمیشہ اپنا کام پابندی سے کرتا ہوں۔‘‘ ”میں ہمیشہ اپنا کام پابندی سے کرتا ہوں۔‘‘ یا ”میں اپنے اہداف پر آسانی سے خود کو مرتکز رکھ سکتا ہوں۔ یا میں اپنے وقت کو بہتر انداز میں استعمال کر سکتا ہوں۔‘‘ یہ مثبت احکامات گہرا اثر چھوڑیں گے ۔
تصور کریں آپ بہت زیادہ باصلاحیت ہیں۔
اپنے ذہن کی پروگرامنگ کرنے کا دوسرا طریقہ تصور کرنا:
اپنے ذہن کی پروگرامنگ کرنے کا دوسرا طریقہ ہے تصور کرنا۔آپ کا لاشعور ذہن پر بنی ہوئی تصویر سے بہت جلد متاثر ہوتا ہے۔تصور کریں کہ آپ بہت زیادہ منظم قابل، باصلاحیت اور مؤثر شخصیت کے مالک ہیں۔ تصور کریں کہ آپ بہترین صلاحیتوں کے مالک ہیں اور اپنا کام کامل اہلیت اور موثر انداز میں کرتے ہیں۔
آپ اہم عہدے پر ہیں اور زیادہ تنخواہ لیتے ہیں،اس کی مشق کریں۔ رفتہ رفتہ آپ کے افعال آپ کے تصورات کے موافق ہو جائیں گے اور آپ کو اطمینان و سکون اس وقت ملے گا جب آپ ویسے ہی اعمال کرنا شروع کر دیں گے۔ اور آپ کی کارکردگی بہتر ہونا شروع ہو جائے گی۔ جو خیالات آپ بار بار سوچتے ہیں یا جن خیالات سے آپ متاثر ہوتے ہیں وہ آپ کے لاشعور کا حصہ بن جاتے ہیں۔
اپنے بارے میں اچھی رائے قائم کریں:
اپنے متعلق اچھی رائے قائم کریں‘‘ آپ کی اپنے متعلق سوچ آپ کی کارکردگی اور رویے کا تعین کرتی ہے اور آپ کے ساتھ جو کچھ بھی واقع ہوتا ہے وہ سب آپ کی سوچ کا نتیجہ ہوتا ہے۔
ماہرین نفسیات اس بات پر متفق ہیں کہ آپ کی اپنے متعلق مثبت سوچ آپ کی شخصیت کو جاندار بنا دیتی ہے۔اپنے متعلق اچھی رائے کی بہترین تعریف ”آپ اپنی ذات کو کتنا پسند کرتے ہیں‘‘ ہے۔ جب آپ خود کو پسند کرتے ہیں اور اپنی عزت و توقیر کرتے ہیں تو آپ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں اوربااعتماد ہو جاتے ہیں۔ اپنی عزت و توقیر کرنا اعلیٰ کامیابی کی بنیاد ہے۔
آپ کی اپنے متعلق بہتر رائے اور اپنی عزت و توقیر آپ کی جذباتی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے اس سے آپ اپنے اہداف کو آسانی سے حاصل کر سکتے ہیں اور معاشرے میں منفرد مقام حاصل کر سکتے ہیں۔ اپنے متعلق بہتر رائے رکھنے کا اصول آپ کی کامیابی اور خوشی کا باعث ہے۔
اپنے ذہن کی پروگرامنگ کرنے کا تیسرا طریقہ کامیاب لوگوں کا کردار ادا کریں
اپنے لاشعور کو پروگرام دینے کا تیسرا مؤثر طریقہ یہ ہے کہ آپ کسی باصلاحیت اور کامیاب ترین شخص کا کردار ادا کریں۔ تصور کریں آپ کو کسی فلم یا ڈرامے میں کام کرنے کے لیے منتخب کیا گیا ہے اور آپ کو ایسے شخص کا کردار ادا کرنے کو دیا گیا ہے جو انتہائی بااصول، وقت کا پابند اور کامیاب شخص ہے۔آپ تصور کریں کہ آپ اپنی روز مرہ زندگی میں اس کامیاب شخص کا کردار ادا کررہے ہیں۔ آپ اسی کی طرح باصلاحیت ہیں اسی کی طرح وقت کو ترتیب دینے والے ہیں اور اسی کی طرح محنتی ہیں اور آپ اسی کی طرح اپنے کام پر خوب مہارت رکھتے ہیں۔خود کو تب تک اس جیسا ظاہر کریں جب تک آپ اس جیسا بن نہیں جاتے۔
اپنے ذہن کی پروگرامنگ کرنے کا چوتھا طریقہ کامیاب لوگوں کی طرح سوچیں:
باکمال اور باصلاحیت بننے کے لیے چوتھا طریقہ یہ ہے کہ کامیاب لوگوں کی طرح سوچیں۔ آپ کے علم میں جو شخص اپنے وقت کو بہتر انداز میں ترتیب دیتا ہے اس کی طرح آپ اپنا وقت ترتیب دیں۔ اگر آپ کسی مشکل میں پھنس گئے ہیں تو سوچیں کہ فلاں کامیاب شخص اگر اس مشکل کا سامنا کرتاہے تو کیسے کرتاہے۔ایک مشہور امریکی صدر کا کہنا تھا کہ جب مجھے کسی مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو میں اپنے سامنے دیوار پر لگی ابراہم لنکن کی تصویر کو دیکھ کر سوچتا ہوں کہ اگر ابراہم لنکن میری جگہ ہوتا تو وہ اس معاملے کا کیا حل تلاش کرتا، اس طرح میں اپنی مشکل کا حل تلاش کر لیتا تھا۔
جب آپ کامیاب لوگوں کی طرح سوچنا شروع کر دیتے ہیں تو آپ کے ایسے افعال رفتہ رفتہ آپ کی شخصیت کا جزو بن جاتے ہیں۔کیونکہ آپ کے ایسے افعال یقین سے بھر پور ہونے کے باعث آپ کے لاشعور کا حصہ بن جاتے ہیں اور آپ کامیاب ہو جاتے ہیں۔