مثبت سوچ کی طاقت
آن لائن ٹیلی پیتھی ماسٹر کورس کرنے والے طلباء وطالبات کے لیے لکھی گئی خصوصی تحریر
بعض اوقت آپ کے الفاظ اس طرح کے ہوتے ہیں۔۔۔
میرے پاس یاہمارےپاس پیسے نہیں ہیں۔۔۔دور دور تک اتنے پیسوں کا کہیں ملنے کا امکان نہیں ۔۔۔۔
میں یہ گاڑی نہیں لے سکتا ۔۔۔
گھر تو بہترین لینا ہے زندگی کی شدید خواہش ہے ۔۔۔۔پر حالات ہی سیٹ نہیں ہو رہے ۔۔۔۔
دنیا بہت خوبصورت ہے سیر کو جی چاہتا ہے۔۔۔۔ لیکن ہمارے مقدر کہاں ؟؟؟
کیا میں نہیں چاہتا کہ میرا کاروبار سیٹ ہو جائے میں خوشحال ہو جاؤں۔۔۔ لیکن بڑی کوشش کے باوجود میں ترقی نہیں کر سکا میرے ساتھی اچھی معیاری زندگی گزار رہے ہیں۔۔۔۔ لیکن میں کچھ نہیں کر سکا ۔۔۔۔۔ شاید نصیب میں ایسے ہی لکھا ہے۔۔۔۔
یہ سب ہیں مایوسی والے الفاظ۔۔۔۔۔ اور ناشکری والے الفاظ ہیں ۔۔۔۔۔ایسے جملوں سے اللہ تعالیٰ کی ناشکری ظاہر ہوتی ہے۔۔۔
دوسرے نمبر پر لا آف اٹریکشن کے اصول کے مطابق ۔۔۔۔ انسان جیسا سوچتا ہے ۔۔۔۔۔ ویسا ہی بن جاتاہے۔۔
باہر سے کوئی اور آپ کے ذہن میں فیڈنگ نہیں کرتا۔۔بلکہ انسان خود نادانستہ ناکامی کو پروان چڑھاتا ہے۔۔۔اسے احساس ہی نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔ کہ ناشکری اور نادانستہ ذہن میں غلط فیڈنگ کر رہا ہے۔۔۔۔۔۔
وہ یہ سمجھتا ہے کہ میں موجودہ حالات کے مطابق حقیقت کہہ رہا ہوں۔۔….حالانکہ وہ اللہ تعالیٰ کی ناشکری کر رہا ہوتا ہے۔۔۔
شیطان اس کے ذہن کو ناشکری کی طرف جانے ہی نہیں دیتا۔۔۔۔کہ یہ الفاظ ناشکری والے ہیں
اس لیے ہمیشہ اچھا سوچیں اللّٰہ کی ذات سے اچھا گمان رکھیں۔۔۔۔۔
منفی سوچ اور خیالات پیدا ہوں تو فوری ذہن سے جھٹک دیں کیونکہ سوچنے یا بولنے کے عمل سے دماغ سے ریڈیائی لہروں سے ملتی جلتی توانائی کی لہریں نکلتی ہیں۔ یہ لہریں ریڈیو، گیما، مائکرو ویوز سے مشابہ ہیں اگر کوئی فرق ہے تو وہ فریکوینسی کا ہے، دماغ کی لہریں عام ویوز کی نسبت لطیف تر ہیں، یہی وجہ ہے کہ سوچ کی لہریں ریڈیائی لہروں سے متصادم نہیں ھو پاتیں۔
انسانی ذہن جب پرواز کرتا ہے تو ھزراوں اور لاکھوں کی تعداد میں نیورانز فعال ھو کر خیالات کی لہروں کا اخراج کرتے ہیں جو فضا میں دور دور تک پھیل جاتی ہیں۔ بولتے یا سوچتے وقت، حروف انرجی میں تبدیل ھو جاتے ہیں، جو لہروں کی صورت میں دماغ سے خارج ھو کر کائناتی شعور میں اپنی طرح کی انرجی سے سے مل جاتے ہیں۔
جب ہم مثبت سوچ اپنے ذھن میں شعوری طور پر پیدا کرتے ہیں تو یہ مثبت انرجی میں بدل کر کائناتی فضا میں بکھری مثبت سوچوں اور قوتوں کو فوری اپنی طرف متوجہ کرنے کا سبب بنتی ہے نتیجتاً انسان ان مثبت سوچ کی لہروں اپنی طرف کھینچتا ہےاور اس کی وہ سوچ ان کائناتی انرجی کے مجموعے کی وجہ سے فوری پوری ہو جاتی ہے۔لہذا ہمیشہ مچبت سوچ رکھیں۔
کامیابی کے لیےروزانہ مثبت جملوں کی ذہن میں آٹوسجیشن کی صورت میں دہرایا کریں۔
میں اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہر کام کر سکتا ہوں میرے لیے کوئی کام ناممکن نہیں۔
میں اللہ کے فضل و کرم سےناممکن کو بھی ممکن بنا سکتاہوں۔
آپ مجھے سر کہتے ہیں اور مانتے بھی ہیں تو
لہذا آئندہ سےآپ کی زبان پر ایسی ناشکری والی گفتگو اور مایوسی ظاہر کرنے والے کوئی بات نہیں آنی چاہیے۔
میرا کوئی بھی شاگرد ہو, وہ اپنے ذہن سے اللہ تعالیٰ کی ناشکری اور ناممکن لفظ نکال دے۔
ہر کام کو ممکن بنانے کے لیےاللہ تعالیٰ پر کامل یقین رکھیں۔
پھر اللہ تعالیٰ کی رحمت اور اس کا فضل وکرم دیکھیے ۔۔۔۔ کیسے ناممکن ممکن ہوتا ہے۔