محنت ضائع نہیں ہوتی
کامیابی کا دارومدار انسان کی اپنی سوچ اور رویوں کی مثبت تبدیلی میں ہے جس مقصد کے حصول کے لیے شعور مستقل مزاجی کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں ۔۔۔ فی الوقت نتائج کی پرواہ کیے بغیر اپنا سفر جاری رکھیں۔
یاد رکھیں ! کامیابی کے لیے کی گئی محنت ، ناکامی کی صورت میں بھی ضائع نہیں ہوتی۔
زیادہ تر افراد جس مقصد کے لیے وہ دن رات ایک کیے ہوتے ہیں ،جسے زندگی اور موت کاا مسئلہ سمجھتے ہیں۔۔۔۔ لیکن دوران کوشش کوئی رکاوٹ آ جائے تو راہ کی رکاوٹوں سے پریشان ہو کر صبر کا دامن چھوڑ دیتے ہیں۔حالانکہ وہ منزل کے قریب سے قریب ہوتے جا رہے ہوتے ہیں۔ لیکن جلدی کی جبلت اور مشکل حالات سے مجبور ہو کر وہ کوشش کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔۔۔۔ وہ ہمت ہار جاتے ہیں اور یہ سمجھ بیٹھتے ہیں کہ ان مشکل حالات میں جدوجہد جاری رکھنا ممکن نہیں۔۔۔۔ اس طرح وہ بلندیوں کی بجائے پستیوں میں چلے جاتے ہیں۔
کچھ افراد مستقل مزاجی سے کوشش بھی کرتے ہیں لیکن وہ اس کے باوجود بھی ناکام ہو جاتے ہیں ۔۔۔وہ سمجھتے ہیں کہ جب ہر طرح کے حالات سے مقابلہ کرتے ہوئے پوری کوشش کی ہے تو پھر کامیابی یقینی ملنا چاہیے تھی ۔۔۔ لیکن نہیں ملی۔اس طرح وہ مایوس ہو جاتے ہیں ۔
ایسے افراد کو یہ بالکل نہیں بھولنا چاہیے کہ ان کی محنت ضائع نہیں ہوئی۔۔۔ اور نہ ہی اللہ تعالیٰ کسی کی محنت ضائع کرتا ہے ۔۔۔اانسان کا فرض ہے کہ جس چیز کے حصول کو اپنا مقصد بنا لے ، پھر اس کے حصول کے لیے ہر ممکن مستقل مزاجی سے کوشش کرے۔۔۔۔ اگر پھر بھی اسے اس کوشش کا ثمر نہیں ملتا تو اسے مقدرسمجھ کر صبر کرے۔ انسان کا کام کوشش کرنا ہے نتیجہ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔انسان کو اپنے مقدر پر ہر حال میں شاکر رہنا ہے۔اور اپنے اللہ پر کامل یقین ہونا چاہیے ۔
یاد رکھیں! آپ جس چیز کو صحیح سمجھتے ہیں اور جس مقصد کے حصول کا پلان بنایا ہوا ہے اس کے حصول کے لیے پوری دیانت داری سے مستقل مزاجی سے کوشش کرتے رہیں ۔۔۔ کامیابی ضرور ملے گی۔۔۔۔۔ لیکن اگر سب محنت کے باوجود بھی آپ وہ سب حاصل نہیں کر پاتے جتنی آپ نےمحنت کی ہے تو بھی پریشان نہیں ہونا۔
اللہ تعالیٰ کی ناشکری نہیں کرنی ۔۔بلکہ ہر حال میں شکر ادا کرنا ہے اور صبر وتحمل سے یہ مشکل وقت گزارنا ہے۔ اپنے رب العزت سے تعلق مضبوط رکھنا ہے اور اس بات کا یقین رکھنا ہے وہ ذات باری تعالیٰ آپ سے ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرنے والی ہے اگر آپ کی محنت کے کے باوجود بھی وہ چیز نہیں ملی تو اس اللہ کا آپ کے حق میں فیصلہ کبھی غلط نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ وہ عالم الغیب ہے۔ اسے علم ہے کہ آپ کو کس وقت کس چیز کی زیادہ ضرورت ہے اس کے فیصلوں پر راضی رہیں۔اور شکر ادا کرتے رہیں۔
اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں اس حوالے سے ہماری رہنمائی فرمائی ہے “اگر تم میرا شکر ادا کرو گے تو میں تمہیں اور زیادہ عطا کروں گا”۔
آپ کو اس بات کا یقین ہونا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کسی کی بھی محنت ضائع نہیں کرتا۔۔۔ ممکن ہے جس چیز کے حصول کے لیے آپ کوشش کر رہے ہیں وہ اس وقت آپ کے لیے بہتر نہ ہو۔۔۔ وہ چیز آپ کے لیے کب اور کس وقت بہتر ہے اس بات کا علم تو اللہ تعالیٰ کی ذات کو ہی ہے۔
باقی رہا سوال ….. اس کے حصول کے لیے کی گئی محنت کا ۔۔۔ تو اس محنت کا صلہ آپ کو کسی نہ کسی صورت میں ضرور ملتا ہے ۔۔۔کسی کی رہنمائی ، کوشش کے دوران ہونے والے تجربات یا پھر یہی محنت کسی اور صورت میں کامیابی کے لیے کام آ جاتی ہے۔جس کا اس وقت تو پتا نہیں چلتا۔،لیکن کچھ عرصہ گزرنے کے بعد یہ حقیقت سامنے آجاتی ہے کہ آپ کی موجودہ کامیابی ۔۔۔ کسی اور وقت کی کئی گئی محنت کا ہی نتیجہ ہے۔