March 23, 2023

ٹیلی پیتھی کیا ہے ؟ از غلام مصطفےٰ مہر 

ٹیلی پیتھی کیا ہے؟ از غلام مصطفےٰ مہر
ٹیلی پیتھی ایک ایسا علم ہے جس کے ذریعے سے بغیر کسی واسطے کے دو ذہنوں کے درمیان ایک ایسا ربط باہمی قائم ہو جاتا ہے کہ ہزاروں میل کے فاصلے کے باوجود پیغام رسانی کی جا سکتی ہے …. جیسے یہ دونوں ایک ہی Wave Length پر ہوں۔ 
ٹیلی پیتھی یونانی زبان کا لفظ ہے جو ’’فاصلے‘‘ اور ’’احساس‘‘ کا مرکب ہے یعنی دو افراد کے مابین احساسات اور تاثرات کا تبادلہ ٹیلی پیتھی کہلاتا ہے

ماہرین کے مطابق انسان ابھی تک اپنی ذہنی قوت کا دس فیصد حصہ ہی استعمال میں لا سکا ہے۔
انسان کی نوے فیصد صلاحیتیں پوشیدہ اورلاک ہیں بعض انسانوں میں یہ صلاحیت پیدائشی طور پر بیدار ہوتی ہے اور بعض میں یہ صلاحیت حادثاتی طور پر بھی جاگ جاتی ہیں۔جو انھیں کروڑوں انسانوں سے منفرد اور ممتاز بنا دیتی ہے۔

ماہرین کے مطابق ذہن کی ان پوشیدہ اور لاک شدہ پاورز کو مخصوص مشقوں کے ذریعے سے ان لاک کیا جاسکتا ہے اور یہ صرف ہفتوں یا چند مہینوں سے ممکن نہیں بلکہ  کم از کم ڈیڑھ سے دو سال تک مستقل مزاجی سے ایکسرسائز کرنے کے بعد یہ قوت حاصل ہوتی ہے۔

اپنے ذہن کی پوشیدہ اور پراسرار  قوتوں کو حاصل کرنے کیلئے جو مشقیں کی جاتی ہیں انہیں یکسوئی یا ارتکاز توجہ کی مشقیں کہتے ہیں۔

اس مفید ترین علم کو سیکھنے کے بعد فرد میں  ایسی صلاحیتیں بیدار ہو جاتی ہیں جو پہلے موجود توتھیں لیکن ایکٹیو نہیں تھیں اور ان کے استعمال کا علم نہیں تھا۔اس علم میں مہارت حاصل کرنے کے لیے سب سے پہلی شرط یکسوئی یا ارتکاز ہے۔انسان یکسوئی کہ اس درجے پر پہنچ چکا ہو کہ جس کام کا ارادہ کرے اس میں ایسا غرق ہو کہ اور پھر کچھ نہ سجھائی دے۔یکسوئی کا حامل شخص جب کسی کی طرف اپنا خیال روانہ کرتا ہے تو مطلوبہ شخص چاہے ہزاروں میل دورہی کیوں نا ہو اس تک ٹیلی پیتھی سے پیغام پہنچ جاتا ہے۔۔۔۔۔۔

اگر مستقل مزاجی سے ٹیلی پیتھی پر مہارت حاصلِ کرنے کے لیے ارتکاز توجہ کی مشقیں کی جائیں تو  ذہن کے اندر کی بکھری ہوئی قوتیں جمع ہو کر ایک پوائنٹ پر آ جاتی ہیں ان مشقوں سے یہ قوتیں ایکٹیو ہو جاتی ہیں اورانسان اپنے ذہن پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیتا ہے وہ سپر مائنڈ حقیقی معنوں میں سپر جینئس مائنڈ بن جاتا ہے۔

جدید سائنس ٹیلی پیتھی  کی تعریف کرتے ہوئے کہتی ہے کہ انسانی دماغ میں واقع دو غدود پینل گلینڈ اور پچوٹری گلینڈ کے بیدار ہونے سے مائنڈ ٹو مائنڈ رابطہ ہوتا ہے اور کسی کو بھی اپنا پیغام بھیجا جا سکتا ہے اور اس کے خیالات سے آگاہی حاصل کی جا سکتی ہے۔

جبکہ ہمارے اسلاف صدیوں پہلے ان رازوں سے آگاہ تھے جسے جدید سائنس پینل گلینڈ کہتی ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ قوت ٹیلی پیتھی کا حصول سو فیصد ممکن ہے بشرطیکہ انسان اس کا ماسٹر بننے تک مستقل مزاجی اور صبر و تحمل سے ایکسر سائز جاری رکھے۔۔۔۔۔

 وہ لوگ جو مائنڈ پاور کو استعمال کرنا جانتے ہیں، جنہوں نے مسلسل پریکٹس سے یہ فن حاصل کر لیا ہے، وہ اس شاہکار سے ایسے ایسے مقاصد حاصل کر سکتے ہیں کہ عقل حیران رہ جاتی ہے۔

اس علم کے حوالے سے پاکستان میں کوئی کام نہیں ہوا ۔۔۔ اس حوالے سے بھی یہاں ورکشاپس اور سیمینارز ہونے چاہئیں تا کہ ہم بھی قدرت کے اس خزانے کا صحیح استعمال جان سکیں جو انسانی ذہن اور سوچ کی صورت میں قدرت نے ہر انسان کو ودیعت کیا ہے۔

اس موضوع پر مزید معلومات کے لیے میری کتاب “ذہن کی پر اسرار قوتیں” کا مطالعہ ضرور کریں یہ کتاب مارکیٹ سے ختم ہو گئی ہے صرف مجھ سے ہی بذریعہ ڈاک منگواسکتے ہیں 

کتاب کی قیمت 1000روپے ہے 

ڈاک خرچ 180روپے

غلام مصطفےٰ مہر چیف ایگزیکٹو ورلڈ انسٹیٹیوٹ فار جینئس مائنڈ

923214700965

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *